رچناوی ٹی وی
پاکستان کا مقبول عام فنی یو ٹیوب
چینل
جب سے سوشل میڈیا عام ہوا ہے ، ملک میں بہت سا ٹیلنٹ سامنے آرہا ہے۔ یو ٹیوب پر بہت سے چینل مختلف پروگرام پیش کر رہے ہیں۔ان پروگراموں میں مذہبی، سیاسی، معلوماتی، تعلیمی و دیگر پروگرام شامل ہیں۔ تفریحی پروگراموں کے بھی بہت سے چینل ہیں جو اپنا اپنا کام بخوبی سر انجام دے رہے ہیں۔کچھ علاقائی چینل بھی بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔علاقائی چینل جو اپنے اپنے علاقہ کی نمائندگی کرتے ہیں پسند کئے جاتے ہیں۔تفریحی چینلز میں سے ایک چینل جسے رچناوی ٹی وی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس چینل پر روزانہ ایک ڈرامہ پیش کیا جاتا ہے۔ ان ڈراموں میں معاشرتی مسائل کو بڑی خوبصورتی سے اجاگر کیا جاتا ہے۔رچناوی ٹی وی کے بارے بات کریں گے تا کہ پڑہنے والوں کو اس کے بارے زیادہ سے زیادہ آگاہی مل سکے۔
دریائے راوی اور دریائے چناب کے درمیانی علاقہ
کو رچنا دو آب کہا جاتا ہے۔ دو آب دو دریاؤں کے درمیان زمین کو کہتے ہیں۔رچنا
یا رچناوی حصہ میں رہنے والے قدیم
لوگوں کی زبان اور رہن سہن بھی دوسروں سے مختلف ہے۔ رچناوی علاقوں میں رہنے والوں کو جانگلی کہا جاتا ہے۔ کیونکہ ان کی زبان دوسرے پنجابی لوگوں سے مختلف
ہے۔ اور یہ حقیقی پنجابی زبان سمجھی جاتی ہے۔ ان کے رسم و رواج بھی دوسروں سے
مختلف ہیں۔ رچناوی بود و باش کا مرکز دریائے راوی کا علاقہ ہے۔ یہ لوگ آج
بھی اپنی تہذیب و تمدن کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ ان کی خواتین آج بھی پرانے پہناوے میں نظر آتی ہیں۔
رچناوی ٹی وی کے نام سے فنی یو ٹیوب
چینل ہے، جو رچناوی علاقہ کے لوگوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ رچناوی ٹی وی پر رچناوی
قبیلہ کے قدیم لوگوں کی زبان اور ان کے رسم و رواج بڑی عمدگی سے دکھائے
جاتے ہیں۔ کمیر ضلع ساہیوال سے تعلق رکھنے والے لکھاری اور ڈائریکٹر محبوب ملک
نے اپنے قرب و جوار سے مختلف فنکاروں کو اکٹھا کر
کے کہانیوں کو فلما کر رچناوی ٹی وی
کا آغاز 2018ء میں کیا۔ ان کہانیوں میں سبق ہی نہیں ، مزاح بھی ہے ،
جنہیں دیکھ کر ہونٹوں پر مسکراہٹ آجانا معمول کی بات ہے۔ بلاشبہ محبوب ملک اچھا کام کر رہے ہیں۔ جسے پوری دنیا میں دیکھا اور سراہا جاتا ہے۔رچناوی ٹی وی پر
روزانہ ایک وڈیو شامل کی جاتی ہے، جسے دیکھنے کے لئے لوگ منتظر ہوتے ہیں۔
رچناوی ٹی وی کے فنکار وں کی بات کی جائے تو ہر فنکار اپنے کردار کو بڑی خوبصورتی سے ادا کرتا نظر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رچناوی ٹی وی کو خوب سراہا جاتا ہے۔ یہ فنکار کبھی بھی یکسانیت کا شکار نہیں ہوئے۔ ہر ڈرامہ میں ان کی اداکاری پہلے سے زیادہ بہتر محسوس ہوتی ہے۔ رچناوی ٹی وی کے سینئر فنکاروں کا مقابلہ کسی بھی دوسری سکرین کے فنکاروں سے کیا جا سکتا ہے۔ ویسے بھی فنکار فنکار ہی ہوتا ہے، چاہے وہ چھوٹے شہر کا ہو یا بڑے شہر کا ۔
رچناوی ٹی وی کے فنکار جن کے دم سے چینل
میں رونق ہے، ان کے بارے مختصر بات کرتے
ہیں۔
رمزی: کمیر سے تعلق رکھنے والے سانول ڈرامہ میں رمزی سیانا کے نام سے لاجواب اداکاری کرتے ہیں۔ رمزی ہر کردار
بڑی خوبصورتی سے کرتے ہیں۔ یہ کریکٹر بظاہر سیدھے سادھے آدمی کا ہے مگر اس کے اندر
بھی ذہانت چھپی ہوتی ہے۔یہ مشکل حالات میں بھی بڑی خوبصورتی سے باہر نکل آتا ہے۔ بیک
وقت منفی اور مثبت کردار ادا کر کے دیکھنے والوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرتا ہے۔
مائی صابراں: مائی صابراں کا اصل نام سکینہ
ہے۔ ان کا تعلق بھی کمیر سے ہے۔ اور سگری کی حقیقی ماں ہیں۔ جو ڈرامہ میں سگری کی ساس کا کردار
ادا کرتی ہیں۔ ان کی بے ساختہ اداکاری اور چہرے کے قدرتی تاثرات ان کی اداکاری میں جان
ڈالتے ہیں۔ ماہیئے اور گیت بھی بڑی عمدگی
سے گاتی ہیں۔
چوہدری ککی: بہاونگر سے تعلق
رکھنے والے غفار ٹھاکر مشہور
اداکار افتخار ٹھاکر سے متاثر ہو کر ان جیسی اداکاری کرتے ہیں۔ یہ اپنے کردار کو بڑی خوبصورتی سے
نبھاتے ہیں۔
جٹی: اصل نام سونیا ہے۔ چوہدری ککی کی بیوی کے کردار میں اداکاری کرتی ہیں تو ککی کے بارے ان کے کاٹ دار جملے بڑا مزہ
دیتے ہیں۔ ہمیشہ اچھے
لباس اور بالوں میں گجروں کے ساتھ نظر آتی ہیں۔
شوکی: اصل
نام قمر ہے۔ دبلا پتلا سا جسم اور چہرے پر نوکدار مونچھوں کی وجہ سے اپنی
شناخت رکھتا ہے۔ بے ساختہ جملے بازی شوکی
کی پہچان ہے۔
صنم: صنم کا کردار ادا کرنے والی یہ اداکارہ بھی ہر
فن مولا ہے۔ شوکی کی بیوی کے کردار میں نظر آتی ہیں۔ بعض دفعہ ان کی آپس میں بحث کے دوران میاں بیوی
کا حقیقی عکس نظر آتا ہے۔ اور یہی حقیقی اداکاری ہے۔
بلو: ڈرامہ میں بھوتنا کی بیوی کا کردار ادا
کرتی ہیں۔ ہمیشہ مثبت سوچ کے ساتھ چلتی
ہیں۔ ہر کریکٹر جاندار طریقہ سے نبھاتی ہیں۔
مسکان: حقیقی زندگی میں بھی ہیجڑہ ہیں۔ اصل نام عمران ہے۔ المیہ اداکاری ہو یا ڈانس پارٹی، اپنا کردار خوب نبھاتا ہے۔ مسکان نے ہمیشہ مثبت اور خدا ترس ہیجڑے کا کردار نبھایا ہے۔
رچناوی ٹی وی
کا ایک فنکار چینا جس کا اصل نام بلال تھا۔ پچھلے دنوں کم
عمری میں ہی وفات پا گیا۔ بلال کا
تذکرہ نا کرنا اس کے ساتھ زیادتی ہوتی۔ وہ
بہت بڑا فنکار تھا۔ اس کے بے ساختہ جملے
اور مثبت کردار نگاری کبھی فراموش نہیں کر سکیں گے۔ اس نے معذوری کو کبھی مجبوری نہیں بنایا۔ ہر
کردار کو بڑی خوبصورتی سے نبھایا۔ بلال مرا نہیں ہے۔ ان ڈراموں میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔ آنے والے فنکاروں کے لئے ایک مثال ہو گا۔